Wednesday, May 27, 2015

وہ ہم سخن ہمارا۔۔۔۔

میں اسے کب سے جانتا ہوں یہ ٹھیک طرح سے یاد نہیں، مگر یہ دوستی ہمیشہ سے ہی بہت مضبوط اور نایاب ثابت ہوئی۔ مجھے سیلف میڈ لوگ ہمیشہ انسپائر کرتے ہیں اور اشتیاق ایک ایسا ہی محنتی، خوددار اور اپنی ذات میں مگن رہنے والا نوجوان تھا۔ وہ اس لحاظ سے سب دوستوں میں منفرد تھا کہ اس نے اپنی پہلی بائیک، لیپ ٹاپ اور سمارٹ فون اپنی محنت کی کمائی سے لئے تھے جبکہ ہم باقی دوست ان تمام نعمتوں کیلئے اپنے والدین یا بڑوں کے ممنون تھے۔  اپنی محنت اور خوش اخلاقی کیوجہ سے وہ اساتذہ کی نظر میں بھی بہت معتبر تھا۔

میں نے زندگی کے چند بہترین سبق اپنے اس دوست سے سیکھے جو اپنی باتوں کیوجہ سے فلاسفر اور چلتا پھرتا انسائیکلوپیڈیا مشہور ہوگیا تھا۔2005 میں جب وطنِ عزیز میں قیامت خیز زلزلہ آیا تو اسکی والدہ اور چند عزیز ملبہ تلے دب کر شہید ہوگئے، مگر اسکی استقامت اور صبر قابل دید تھا۔ دمِ فاتحہ اسکو صبر دینا چاہا تو بولا۔۔۔ "یار بس دکھ اتنا ہے کہ اب دعاؤں والے ہاتھ مٹی تلے چلے گئے۔۔ باقی رب کی رضا میں میری رضا"۔ اور اسکے بعد وہ افواجِ پاکستان کےساتھ رضاکاروں کی صف میں شامل ہو گیا اور کئی ہفتے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں کام کرتا رہا۔ شائدیہ اپنے غم غلط کرنے کا اِک طریقہ تھا یا پھر وہ کسی چیز کی تلاش میں تھا۔

اس نے محبت بھی کی۔۔۔ لیکن وہی ہوا جو اکثر ہوا کرتا ہے۔۔۔ لیکن وہ شخص نہیں ٹوٹابلکہ اپنی زندگی جیتا رہا۔ آفرین ہے اس شخص پر کہ کبھی اپنی محبت بارے کوئی نامناسب لفظ استعمال کیا ہو۔ شائد اسے محبوب سے زیادہ اسکا وقار عزیز تھا۔

آپکو بور کرنے کیلئے معذرت۔۔۔ مگر مجھے یہ پوسٹ لکھنا پڑی کیونکہ کل اسی جگری یار کی تیسری برسی ہے۔ ہر سال اِس دن کے آتے ہی مجھے کالج اور یونیورسٹی کے وہ دِن یاد آ جاتے ہیں جن میں وہ میرے ساتھ ساتھ تھا ۔

زندگی کے آخری برس وہ مظفر آباد شِفٹ ہو گیا تھا۔۔ واللہ نہیں جانتا کہ میرے یار کے دِل پر ایسی کیا چوٹ لگی کہ وہ برداشت نہ کر سکا۔  بس اِک دن صبح سویرے ایک  دوست نے اسلام آباد سے فون پہ بتایا کہ اشتیاق ہمیں چھوڑ کہ جا چکا ۔ اسکے والد حیات ہیں اور اپنی بہو اور بیٹے کی نشانی کے سہارے زندگی جی رہے ہیں۔

آخری بات۔
اسکی  ایک ڈائری میرے پاس آج بھی محفوظ ہے، جس میں سے چند ایک اقوال آپ سب دوستوں کیلئے۔


  •        زندگی میں سب کچھ اپنی مرضی کا نہیں ہوتا، اگر ایسا ہوتا تو انسان اور خدا میں فرق ختم ہوجاتا۔
  •        محبت کرنا عبادت ہے اور عبادت جتنی خاموشی سے ہو اچھی لگتی ہے۔ ڈھنڈورا پیٹنے والے اکثر خالی ڈھول ثابت ہوتے ہیں۔
  •        رشتے ہماری سب سے بڑی طاقت ہوتے ہیں لیکن ہم انکو اپنی سب سے بڑی کمزوری بنا لیتے ہیں۔
  •        جس میں ضرب سہنے کی ہمت نہ ہو۔۔۔ وہ ہیرا بننے کی تمنا ہی نہ کرے۔
  •        اگر انسان چاہے تو سورۃ عصر سے پوری زندگی کیلئے راہنمائی لےسکتا ہے۔
آپ سب سے  فاتحہ کی درخواست ہے۔ شکریہ!