Tuesday, May 3, 2016

قصہ ایک تقریب کا- پاکستانی فری لانسرز کا لاہور میں اجتماع

جِن احباب کا آن لائن کام سے کچھ واسطہ ہے یا پھر جو بین الاقوامی منی ٹرانسفر کے بارے میں معلومات رکھتے ہیں، انہوں نے پایونئر( Payoneer) کا نام ضرور سنا ہو گا۔  یہ ایک کمپنی ہے جو بنیادی طور پر آن لائن کاروبار کرنے والے لوگوں کو رقم کی ترسیل کی سروسز فراہم کرتی ہے۔ اس کی سب سے ممتاز خصوصیت اسکا جاری کردہ "پایونئیر ماسٹر کارڈ" ہے جسکی مدد سے صارفین کسی بھی ماسٹر کارڈ سپورٹڈ اے ٹی ایم مشین سے اپنی رقم نکلوا سکتا ہے۔   اسکی دیگر سروسز کے بارے میں آپ وکی پیڈیا اور اسکی اپنی ویب سائٹ پر دیکھ سکتے ہیں۔

پاکستان کے لئے پایونئر اس لحاظ سے  اہم ہے کہ دنیا بھر میں پایونئر کے سب سے زیادہ صارفین پاکستان میں ہیں، جسکی بنیادی وجہ ہمارے ملک میں پے پال کی عدم دستیابی ہے۔ اسکی بنا پر پایونئر فورم پاکستان میں گزشتہ دو سالوں سے مختلف آگاہی سیمینار اور  نیٹ ورکنگ پروگرام کرواتا رہتا ہے  جسکا بنیادی مقصد فری لانسرز اور آن لائن کاروبار کرنے والے افراد کیلئے اپنی سروسز کے بارے میں آگاہی اور انکی مختلف امور پر غیر رسمی ٹریننگ ہوتا ہے۔  جن احباب کو فری لانسنسگ اکانومی کا زیادہ اندازہ نہیں انکو بتاتا چلوں کہ وطنِ عزیز میں لاکھوں پروفیشنلز  (بطور فریلانسرز )مختلف قسم کی سروسز  فراہم کر رہےہیں۔

Details: https://www.elance.com/q/online-employment-report

  اس سال پایونیر نے لاہور اور اسلام آباد کے علاوہ ملتان میں بھی ایک سیشن رکھا جِس میں عوام کی اچھی خاصی تعداد نے شرکت کی۔ اس لنک پرآپ مختلف تقریبات کی تصاویر دیکھ سکتے ہیں۔

اس سال چند احباب کے اصرار اور پایونئر کے آفیشنل انوائیٹ پر  انکے لاہور سیشن میں شرکت کی۔۔۔ جِس میں تقریبا کم و بیش پانچ سو کے لگ بھگ افراد(اکثریت نوجوان) موجود تھے ۔ کچھ احباب تو کراچی، فیصل آباد ، منڈی بہاؤالدین  اور دیگر چھوٹے شہروں سے بھی آئے۔  چار پانچ مقررین نے تقاریر بھی کیں، اور فری لانسنگ کے مختلف موضوعات پر اپنی پیشہ وارانہ رائے کیساتھ ساتھ  پایونئر صارفین کو چند مفید ٹپس بھی فراہم کیں۔

اس تقریب میں کافی دوستوں سے بات چیت ہوئی اور چند ایسی باتیں معلوم ہوئیں جو پہلے میرے علم میں نہیں تھیں۔  مثلا ہمارے چھوٹے شہروں کے بعض فری لانسرز بھی  اوسطا ہزار ڈالر ماہانہ کما رہے ہیں۔۔جبکہ لاہور اور اسلام آباد کے چند دوست تو ماشاء اللہ پانچ سے بیس ہزار ڈالر تک کی بات کرتے بھی سنے گئے۔ خیر مبالغہ آرائی سے قطع نظر، ایک بات تو طے ہوگئی کہ نوجوان طبقہ Self-employment     کے تصور کو نہ صرف سمجھتا ہے بلکہ اس سے کافی حد تک متاثر بھی ہے۔ اگر حکومت اور ہمارے آئی ٹی بورڈز اِس ٹیلنٹ کو مطلوبہ سہولتیں اور سروسز فراہم کریں تو یہ نوجوان وطنِ عزیز کیلئے قیمت ذرِ مبادلہ کما سکتے ہیں اور ملک کے غیر رسمی برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر ہمارے قومی تشخص کو  بہتر بنا سکتے ہیں۔

Photo Credit: Payoneer Official Facebook Page

اسی تقریب میں  چند ایسے نکات پر بھی بات ہوئی جن پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔  امید ہے ذیل میں درج مسائل کا بہتر حل بھی جلد نکل آئے گا۔ 

- حکومت پے پال اور دیگر مالیاتی اداروں  سے آن لائن منی ٹرانسفر کی سروسز کی دستیابی پر بات کرے۔ انکی عدم دستیابی سے فری لانسرز کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ کٹوتی کی نظر ہو جاتا ہے۔

-        فری لانسرز کو انگریزی سیکھنے کی ضرورت ہے۔ یہاں بہت قابل ڈیزئنر، ڈیجیٹل مارکیٹرز اور ویب ڈیولپرز موجود ہیں مگر وہ صرف اس بنیاد پر اپنی سروسز نہیں فراہم کر پاتے کہ انکو کلائنٹ کے ساتھ براہِ راست گفتگو میں شدید دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ لوگ تو شرم کے مارے اسی وجہ سے کام ہی نہیں کرتے۔

-        اردو زبان میں آن لائن کاروبار اور فری لانسنگ کے بارے میں کوئی قابلِ اعتبار اور مفصل معلومات دستیاب نہیں۔ اگر ایسا مواد قومی زبان میں دستیاب ہو جائے تو کافی لوگوں کو کام سیکھنے  میں آسانی ہو گی۔ تاہم یاد رہے کہ بین الاقوامی تجارت اور کاروبار (کسی بھی نوعیت کا ہو) انگریزی  کے بنا ناممکن ہے کیونکہ پروپوزل سے لیکر رپورٹس تک، تمام کام انگریزی میں ہونا ہے۔۔ سو اس پر ضرور کام کرنا چاہئے۔

-       ہماری یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے ابھی تک فری لانسنگ پر کوئی کورس متعارف نہیں کروا سکے۔ اگر امریکہ کی بہترین یونیورسٹیاں اس موضوع پر تعلیمی اور تربیتی پروگرام شروع کر سکتی ہیں تو یہاں کیوں نہیں ہو سکتا؟

-   ایک اہم بات یہ ہے۔۔۔ جو افسوسناک بھی ہے کہ اکثر فری لانسرز کو یہ ہی نہیں معلوم کہ فری لانسنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی پر انکم ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔ اسکی وجہ لاعلمی ہو یا کچھ اور، یہ ایک  نہایت اہم مسئلہ ہے۔ ایف بی آر اور حکومتی اداروں کو اس انڈسٹری کیلئے تربیتی پروگرام ضرور رکھنے چاہئیں۔

- اسکے علاوہ، فری لانسرز کو اپنے طور پر Lynda.com اور دیگر تعلیمی ویب سائیٹس سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہاں تقریبا ہر موضوع پر ٹریننگ پروگرام موجود ہے۔ 

بہرحال یہ ایک عمدہ تقریب تھی جس میں شرکت کر کے نہ صرف نئے لوگوں سے تعارف ہوا بلکہ اسکے ساتھ کافی کچھ نیا سیکھنے کو ملا۔ بطور فری لانسر میرے لئے یہ  تقریب ایک نئی موٹی ویشن کا باعث بنی اورمجھے امید ہے کہ اس سے حاصل شدہ معلومات آنے والے دنوں میں مجھے کافی مدد فراہم کرینگی۔ 

(آپ احباب مجھ سے ٹویٹر اور لنکڈ اِن پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ شکریہ)